Wednesday, April 13, 2011

احادیث نجد

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشنگوئیاں


عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، انھوں نے کہا "ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی: "اے اللہ! ہمارے لیے شام میں برکت نازل فرما، اے اللہ! ہمارے لیے یمن میں برکت نازل فرما۔" لوگوں نے کہا: "اے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اور ہمارے نجد (عراق) کیلیے بھی (دعا کریں)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اے اللہ! ہمارے لیے شام میں برکت نازل فرما، اے اللہ! ہمارے لیے یمن میں برکت نازل فرما۔" لوگوں نے کہا: "اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے نجد کیلیے بھی دعا کریں؟" میں سمجھتا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری مرتبہ فرمایا: "وہاں زلزلے اور فتنے ہوں گے اور وہاں سے شیطان کا سینگ نکلے گا۔


(بخاری، کتاب الفتن، باب قول النبی:الفتنۃ من قبل المشرق:7094) طبرانی کبیر:13422) کتاب المعرفۃ و التاریخ: باب ما جآء فی الکوفہ:1/742) مسند احمد:143/2) (المعجم الآوسط للطبرانی:4110، مجمع الزوائد:208/



حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "کفر کا سرچشمہ مشرق کی طرف ہے


" (بخاری، کتاب بدء الخق:3301، ابن حبان:7255)



جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "لوگوں کی سختی اور جفا مشرق میں ہے اور ایمان اہل حجاز میں ہے"



(مسلم، کتاب الایمان: 52، ابن حبان: 7252)



Google Earth



ذیل میں سعودی نجد کا نقشہ پیش خدمت ہے جس سے بالکل واضع ہےسعودی نجد ہی مدینہ شریف کےعین مشرق میں واقع ہے۔ اورعراق مسجد نبوی شریف کے شمال کی سمت ہے









پہلی ویڈیو پر غور کریں یہ شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں کس طرح کستاخی کرتا ہے اور دوسری ویڈیو میں یہ محمد بن عبدالوہاب نجدی اور بادشاہ سعود کانام کس طرح احترام سے لیتا ہےـ




صرف اللہ تعالیٰ کو ماننا اور رسالت کا تصوّر درمیان سے ہٹا دینا کفر ہے اور سراسر گمراہی ہے کفّار عرب بھی خدا تعالیٰ اور اس کی صفات کو عملی طورپر مانتے تھے لیکن سرکارِ اعظم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اور کمالات کو دل سے نہ مانا تو جہنم کے نچلے اور سخت ترین طبقے میں گرے۔

1 comment:

  1. اصل فرقہ واریت تو تم نے پھلائ ہے جاہل لڑانا چاہتے ہوا پاکستانیوں کو

    ReplyDelete